آپ تو بات کا اخبار بنا دیتے ہیں
آپ تو بات کا اخبار بنا دیتے ہیں
گھر کا ماحول پر اسرار بنا دیتے ہیں
بعض آنکھوں کو تکلم بھی عطا ہوتا ہے
اپنی خاموشی کو اظہار بنا دیتے ہیں
اب شکایت نہ کرو آپ نے جو درد دئے
ہم کو پینے کا روادار بنا دیتے ہیں
حسن مطلق تجھے معلوم کہاں لذت دید
آ تجھے طالب دیدار بنا دیتے ہیں
آپ کی جنبش ابرو یہ اشارے یہ کنائے
بات کو اور مزے دار بنا دیتے ہیں
ایسے احکام بھی تکوین کی ساعات میں ہیں
جو فرشتوں کو خطا کار بنا دیتے ہیں
ہم بھی آذر ہیں اگر آپ ہیں پتھر کی چٹان
آئیے آپ کو شہکار بنا دیتے ہیں
میں کہاں تم سے ملا رات کہاں چاندنی تھی
یوں ہی بس بات مرے یار بنا دیتے ہیں
دیکھ کر لوح لحد دل میں خیال آتا ہے
سر بناتے نہیں دستار بنا دیتے ہیں
ہم نے دیکھا ہے کرشمہ یہ ترے آہن گر
پل میں زنجیر کو تلوار بنا دیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.