آپس میں کوئی ربط کا امکان بھی نہ تھا
آپس میں کوئی ربط کا امکان بھی نہ تھا
دونوں طرف یہ مرحلہ آسان بھی نہ تھا
چارہ گروں کی پرسش پیہم کے باوجود
میں مطمئن نہ تھا تو پریشان بھی نہ تھا
پہلو بدل بدل کے وہ کرتا تھا گفتگو
میں سب سمجھ رہا تھا کہ انجان بھی نہ تھا
بات اس کی دل میں میرے اترتی چلی گئی
وہ اجنبی تھا اور مرا مہمان بھی نہ تھا
کیوں مجھ کو میزبانی کا موقع نہ مل سکا
میں اس قدر تو بے سر و سامان بھی نہ تھا
وہ کتنا سرد مہر تھا معلوم ہو گیا
وعدہ خلاف ہو کے پشیمان بھی نہ تھا
کوثرؔ امیر شہر سے ملنے میں عذر کیوں
کچھ فائدہ نہیں تھا تو نقصان بھی نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.