Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آرام کے تھے ساتھی کیا کیا جب وقت پڑا تو کوئی نہیں

آرزو لکھنوی

آرام کے تھے ساتھی کیا کیا جب وقت پڑا تو کوئی نہیں

آرزو لکھنوی

MORE BYآرزو لکھنوی

    آرام کے تھے ساتھی کیا کیا جب وقت پڑا تو کوئی نہیں

    سب دوست ہیں اپنے مطلب کے دنیا میں کسی کا کوئی نہیں

    گلگشت میں دامن منہ پہ نہ لو نرگس سے حیا کیا ہے تم کو

    اس آنکھ سے پردہ کرتے ہو جس آنکھ میں پردا کوئی نہیں

    جو باغ تھا کل پھولوں سے بھرا اٹکھیلیوں سے چلتی تھی صبا

    اب سنبل و گل کا ذکر تو کیا خاک اڑتی ہے اس جا کوئی نہیں

    کل جن کو اندھیرے سے تھا حذر رہتا تھا چراغاں پیش نظر

    اک شمع جلا دے تربت پر جز داغ اب اتنا کوئی نہیں

    جب بند ہوئیں آنکھیں تو کھلا دو روز کا تھا سارا جھگڑا

    تخت اس کا نہ اب ہے تاج اس کا اسکندر و دارا کوئی نہیں

    قتال جہاں معشوق جو تھے سونے پڑے ہیں مرقد ان کے

    یا مرنے والے لاکھوں تھے یا رونے والا کوئی نہیں

    اے آرزوؔ اب تک اتنا پتا چلتا ہے تری بربادی کا

    جس سے نہ بگولے ہوں پیدا اس طرح کا صحرا کوئی نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Range-e-Gazal (Pg. 430)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے