عارض و زلف یار کی باتیں
عارض و زلف یار کی باتیں
جیسے لیل و نہار کی باتیں
حسن سے تذکرہ محبت کا
آئنے سے غبار کی باتیں
کتنی رنگیں ہے اپنی شام فراق
پہروں دل سے ہیں یار کی باتیں
کب نہ دار و رسن نے چھیڑی ہیں
جرأت پائیدار کی باتیں
تم ہو اور بے نیازئ پیہم
ہم ہیں اور اعتبار کی باتیں
مٹ چکے ولولے بہاروں کے
اب کہاں لالہ زار کی باتیں
دل پہ اب شاق ہیں بہت ہمدم
موسم خوش گوار کی باتیں
سن سکو تو زبان گل سے سنو
دامن تار تار کی باتیں
حاصل عمر بن گئی ہیں حسنؔ
حسن ایماں شکار کی باتیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.