عارض سے ترے بہار مقصود
عارض سے ترے بہار مقصود
ہے خط سے بنقشہ زار مقصود
اڑ اڑ کے غبار عاشق آیا
کوچہ میں جو تھا مزار مقصود
کعبہ سے غزال کودتا آئے
ہو ان کا اگر شکار مقصود
گیسو سے غرض ہے خاص کر لیل
رخسار سے ہے نہار مقصود
نرگس ہے چمن کی دیدۂ شوق
ہے آپ کا انتظار مقصود
دل کی نہ کلی شگفتہ ہوگی
گل سے نہ رکھے ہزار مقصود
داغوں کا وقارؔ سینہ مشتاق
ہے کوہ کا لالہ زار مقصود
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.