آرزو اور خواب لے جاؤ
آرزو اور خواب لے جاؤ
ہر امانت جناب لے جاؤ
ہجر ہم سے سہا نہ جائے گا
ساتھ اپنے عذاب لے جاؤ
کام آئیں گی تجربے کے لیے
زندگی کی کتاب لے جاؤ
آپ سے جو بھی خار کھاتے ہیں
ان کی خاطر گلاب لے جاؤ
ہر اندھیرے میں کام آئے گا
علم کا آفتاب لے جاؤ
آپ کو دے رہے ہیں دل اپنا
اچھا ہے یا خراب لے جاؤ
ایک درویش کی ہے یہ کٹیا
تم مزاج نواب لے جاؤ
سب کے ہونٹوں پہ قفل لگ جائے
کوئی ایسا جواب لے جاؤ
لوگ چہروں پہ چہرہ رکھتے ہیں
تم بھی کوئی نقاب لے جاؤ
یہ ادب کی دکان ہے صاحب
جو بھی چاہو خطاب لے جاؤ
جس جگہ ہو اکال سوکھے سے
اس جگہ جل سحاب لے جاؤ
دل جگر جان سب تمہارے ہیں
جب بھی چاہو جناب لے جاؤ
عشق کی یہ کتاب لے جاؤ
اس کا ہر ایک باب لے جاؤ
کیسے کاٹو گے دن جدائی کے
ساتھ یاد رباب لے جاؤ
یاد کے زخم کا ہے یہ مرہم
تم وطن کی تراب لے جاؤ
خوش رکھے آپ کو خدا ہر پل
مفلسی کا ثواب لے جاؤ
کیسے کاٹے ہیں دن جدائی کے
ہر نفس کا حساب لے جاؤ
ننھے منوں کو کھیلنے بھی دو
بوجھ ہے یہ نصاب لے جاؤ
ہر غلط بات بھی سہا نہ کرو
ہم سے تھوڑا عتاب لے جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.