Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آرزوئے عیش کوشی اب تو اک آزار ہے

سلمیٰ حجاب

آرزوئے عیش کوشی اب تو اک آزار ہے

سلمیٰ حجاب

MORE BYسلمیٰ حجاب

    آرزوئے عیش کوشی اب تو اک آزار ہے

    گھر کے باہر گھر کے اندر ہر طرف بازار ہے

    منتظر ہے ایک ساحل اور شکستہ سا وجود

    بیچ دریا میں کھڑا ہے آر ہے نہ پار ہے

    سر جھکایا جب بھی میں نے وہ پشیماں ہو گیا

    ہار میری جیت ہے اور جیت اس کی ہار ہے

    بڑھ گئی اس کی کشش جب در قفس کے وا ہوئے

    چھوڑ دینا اب تو اس کو اور بھی دشوار ہے

    ڈوب جائیں گے جزیرے کس کو اس کی فکر ہے

    بس پگھلتی برف ہے اور گرمئ بازار ہے

    درہم و دینار سے اب روشنی ہوتی نہیں

    گھر کی چوکھٹ کے لئے گھر کا دیا درکار ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے