آرزو نے جس کی پوروں تک تھا سہلایا مجھے
آرزو نے جس کی پوروں تک تھا سہلایا مجھے
خاک آخر کر گیا اس چاند کا سایہ مجھے
گھپ اندھیرے میں بھی اس کا جسم تھا چاندی کا شہر
چاند جب نکلا تو وہ سونا نظر آیا مجھے
آنکھ پر تنکوں کی چلمن ہونٹ پر لوہے کا قفل
اے دل بے خانماں کس گھر میں لے آیا مجھے
کس قدر تھا مطمئن میں پیڑ کے سائے تلے
چاندنی مجھ پر چھڑک کر تو نے بہکایا مجھے
میں بساط گل کو ترسا عمر بھر انورؔ سدید
آج پھولوں پر لٹا کر کیوں ہے تڑپایا مجھے
- کتاب : Prinda Safar men (Pg. 87)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.