آرزو تھی کہ ترا دہر بھی شہرا ہووے
آرزو تھی کہ ترا دہر بھی شہرا ہووے
تیری نسبت سے غزل ہم سر زہرا ہووے
کون دیتا ہے مجھے خواب کی مشعل ہر آن
آس بن کر نہ وہی قلب میں ٹھہرا ہووے
یہ نہ مہمان سرا ہے نہ ہوس کا کوچہ
دل میں وہ شخص بسے آ کے جو گہرا ہووے
موجۂ وقت میں روپوش ہے وہ ماہ تمام
چاندنی ہووے جہاں یاد کا بجرا ہووے
دھند ہی دھند نظر آیا جدھر بھی دیکھا
میری دنیا مرے ارماں کا نہ چہرا ہووے
دل کے آنگن میں کوئی آ کے نہ جائے واپس
اس علاقہ میں اگر عشق کا پہرا ہووے
اس کی تصویر میں یوں رنگ علامت رکھیو
وہ کہیں نور کہیں پھول کا گجرا ہووے
اتنی تاثیر تو فریاد کی قسمت ہو نعیمؔ
حاکم وقت بدل جائے جو بہرا ہووے
- کتاب : Kulliyat-e-Hasan Naim (Pg. 190)
- Author : Ahmad Kafeel
- مطبع : Qaumi Council Baraye Farogh-e-urdu Zaban (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.