Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آرزوؤں کو انا گیر نہیں کر سکتے

سیا سچدیو

آرزوؤں کو انا گیر نہیں کر سکتے

سیا سچدیو

MORE BYسیا سچدیو

    آرزوؤں کو انا گیر نہیں کر سکتے

    خواب کو پاؤں کی زنجیر نہیں کر سکتے

    کیا ستم ہے کی مقدر میں لکھا ہے سب کچھ

    پھر بھی ہم شکوۂ تقدیر نہیں کر سکتے

    جب بلائے گی ہمیں موت چلے جائیں گے

    حکم ایسا ہے کی تاخیر نہیں کر سکتے

    یہ سفر وہ ہے کی جو چھوٹ گیا چھوٹ گیا

    پھر اسے پانے کی تدبیر نہیں کر سکتے

    جنگ میں کیسے ٹکیں گے وہ بھلا ہستی کی

    جو کسی شاخ کو شمشیر نہیں کر سکتے

    آپ تو خیر بڑے آدمی کہلاتے ہیں

    ہم تو چھوٹوں کی بھی تحقیر نہیں کر سکتے

    سب پہ پابندی اصولوں کی سیاؔ لازم ہے

    سخن و شعر کو جاگیر نہیں کر سکتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے