آس کے رنگیں پتھر کب تک غاروں میں لڑھکاؤ گے
آس کے رنگیں پتھر کب تک غاروں میں لڑھکاؤ گے
شام ڈھلے ان کہساروں میں اپنا کھوج نہ پاؤ گے
جانے پہچانے سے چہرے اپنی سمت بلائیں گے
قدم قدم پر لیکن اپنے سائے سے ٹکراؤگے
ہر ٹیلے کی اوٹ سے لاکھوں وحشی آنکھیں چمکیں گی
ماضی کی ہر پگڈنڈی پر نیزوں میں گھر جاؤ گے
پھنکاروں کا زہر تمہارے گیتوں پر جم جائے گا
کب تک اپنے ہونٹ مری جاں سانپوں سے ڈسواؤ گے
چیخیں گی بد مست ہوائیں اونچے اونچے پیڑوں میں
روٹھ کے جانے والے پتو کب تک واپس آؤ گے
جادو نگری ہے یہ پیارے آوازوں پر دھیان نہ دو
پیچھے مڑ کر دیکھ لیا تو پتھر کے ہو جاؤ گے
- کتاب : mahvar-volume-12 (Pg. 133)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.