آساں ہے یہ بہت کہ زمانے سے جوڑ دیں
آساں ہے یہ بہت کہ زمانے سے جوڑ دیں
جس اور چل رہی ہے ہوا خود کو موڑ دیں
بنیاد میں اصول ہیں تعمیر میں انا
اپنے ہی گھر کو کیسے بھلا توڑ پھوڑ دیں
برسوں چلے ہیں دھوپ میں رفتار کے لیے
اب آپ چاہتے ہیں کہ رفتار چھوڑ دیں
قطرہ بھی سر اٹھائے محبت میں چھوٹ ہے
گر دشمنی نبھائے سمندر نچوڑ دیں
کہنے کو دوستی ہے مگر دوستی نہیں
بہتر ہے ایسی بھیڑ سے رشتہ ہی توڑ دیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.