Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عاشق ہیں مگر عشق نمایاں نہیں رکھتے

بیخود دہلوی

عاشق ہیں مگر عشق نمایاں نہیں رکھتے

بیخود دہلوی

MORE BYبیخود دہلوی

    عاشق ہیں مگر عشق نمایاں نہیں رکھتے

    ہم دل کی طرح چاک گریباں نہیں رکھتے

    سر رکھتے ہیں سر میں نہیں سودائے محبت

    دل رکھتے ہیں دل میں کوئی ارماں نہیں رکھتے

    نفرت ہے کچھ ایسی انہیں آشفتہ سروں سے

    اپنی بھی وہ زلفوں کو پریشاں نہیں رکھتے

    رکھنے کو تو رکھتے ہیں خبر سارے جہاں کی

    اک میرے ہی دل کی وہ خبر ہاں نہیں رکھتے

    گھر کر گئیں دل میں وہ محبت کی نگاہیں

    ان تیروں کا زخمی ہوں جو پیکاں نہیں رکھتے

    دل دے کوئی تم کو تو کس امید پر اب دے

    تم دل تو کسی کا بھی مری جاں نہیں رکھتے

    رہتا ہے نگہبان مرا ان کا تصور

    وہ مجھ کو اکیلا شب ہجراں نہیں رکھتے

    دشمن تو بہت حضرت ناصح ہیں ہمارے

    ہاں دوست کوئی آپ سا ناداں نہیں رکھتے

    دل ہو جو پریشان تو دم بھر بھی نہ ٹھہرے

    کچھ باندھ کے تو گیسوئے پیچاں نہیں رکھتے

    گو اور بھی عاشق ہیں زمانے میں بہت سے

    بیخودؔ کی طرح عشق کو پنہاں نہیں رکھتے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    عاشق ہیں مگر عشق نمایاں نہیں رکھتے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے