عاشق ہوئے ہیں جب سے ہم خود سے جا رہے ہیں
عاشق ہوئے ہیں جب سے ہم خود سے جا رہے ہیں
بے درد ناصحوں نے ناحق ستا رہے ہیں
فصل بہار میں ہم کیوں کر نہ ہوں دوانے
گل چاک کر گریباں دھومیں مچا رہے ہیں
پھر آونے کا وعدہ تم کر گئے ہو ہم سے
پیارے تمہاری رہ پر آنکھیں لگا رہے ہیں
اے ابر تو برستا اور ہی طرف چلا جا
امڈے ہیں غم کے بادل سو ہم تھما رہے ہیں
دل کھول ٹک جو برسیں ارض و سما ڈباویں
مژگان تر کے ظالم وہ ابر چھا رہے ہیں
یہ عشق نیں ہے برعکس جا دیکھ لے چمن میں
آ خوش نین عدم سے آنکھیں دکھا رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.