عاشق ہوئے تھے جو کہیں رسوا نہیں ہوں میں
عاشق ہوئے تھے جو کہیں رسوا نہیں ہوں میں
میں مر گیا ہوں آپ پہ زندہ نہیں ہوں میں
کیا بے خودی میں خدمت مے خانہ ہو سکے
پیر مغاں سے طالب صہبا نہیں ہوں میں
ساقی ہنسے ہے کیا مجھے دو تین دے کے جام
پی کر خم شراب ہی بہکا نہیں ہوں میں
کیا گھٹ کے لاغری سے حقیقت میں بڑھ گیا
نظروں میں جو کسی کی سماتا نہیں ہوں میں
عارفؔ مرے کلام کو انصاف کر کے دیکھ
فن سخن میں ہم سر سوداؔ نہیں ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.