Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عاشق کے لیے ہجر کا آزار کہاں تک

سید ہمایوں میرزا حقیر

عاشق کے لیے ہجر کا آزار کہاں تک

سید ہمایوں میرزا حقیر

MORE BYسید ہمایوں میرزا حقیر

    عاشق کے لیے ہجر کا آزار کہاں تک

    دکھ سہتا رہے آپ کا بیمار کہاں تک

    آخر یہ ستم چرخ جفاکار کہاں تک

    جھیلے مرض ہجر دل زار کہاں تک

    ہو جائے لب بام سے اب جلوہ نمائی

    بیٹھا رہوں آخر پس دیوار کہاں تک

    دیکھوں جو کبھی آؤ سوئے گور غریباں

    جی اٹھتے ہیں مردے دم رفتار کہاں تک

    آتا نہیں اب کوئی عیادت کو بھی اے دل

    بہلاتے بھلا بیٹھ کے غم خوار کہاں تک

    سجدہ ہی کی خو ڈالوں کہ مقبول ہو خدمت

    بیٹھا رہوں در پر ترے بے کار کہاں تک

    کرنا نہ حقیرؔ آبلہ پائی کی شکایت

    دیکھو تو رہ عشق ہے دشوار کہاں تک

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے