عاشقوں کی بزم ہو اور حلقۂ رنداں بھی ہو
عاشقوں کی بزم ہو اور حلقۂ رنداں بھی ہو
معرفت کا جام ہو اور بادۂ ایماں بھی ہو
گرچہ انداز بیاں تو خوب ہے واعظ کے پاس
ہاں مگر رخت سفر میں با عمل ساماں بھی ہو
اس دل بیتاب پر کچھ تو کرم فرمائیے
جستجوئے یار ہو اور درد کا درماں بھی ہو
حسن کا پروانہ بننے کے لئے یہ شرط ہے
آتش فرقت میں جلنے کا ترا ارماں بھی ہے
سر زمین دل کا والی بھی تو کوئی ہو یہاں
دل اگر ہے سلطنت تو دل کا اک سلطاں بھی ہو
ہر مقام زیست پر عقل و خرد اچھی نہیں
ہوش مندوں کے لئے عثماںؔ دل ناداں بھی ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.