آشیاں اجڑا مرا تو کیا ہوا
آشیاں اجڑا مرا تو کیا ہوا
غم تو اس کا ہے چمن صحرا ہوا
تھا کچھ ایسا ہی تقاضا عشق کا
ہم نے دیکھا اپنا گھر لٹتا ہوا
تھا کبھی دل ایک شہر آرزو
رفتہ رفتہ یاس کا صحرا ہوا
ذرہ ذرہ ہے دل بے تاب سا
اک جہاں ہے درد کا مارا ہوا
کیا خبر تھی ہوگا منزل کا چراغ
اک مسافر راستہ بھٹکا ہوا
ضبط دل کا حوصلہ تو دیکھیے
غم کا دریا ہے ابھی ٹھہرا ہوا
آئنے کو دیکھ کر شرما گئے
آپ کو شاید مرا دھوکا ہوا
اپنی رسوائی سے میں خوش ہوں نظیرؔ
غم تو یہ ہے ان کا غم رسوا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.