Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آشنا جب اپنی ہستی سے بشر ہو جائے گا

جگدیش جین

آشنا جب اپنی ہستی سے بشر ہو جائے گا

جگدیش جین

MORE BYجگدیش جین

    آشنا جب اپنی ہستی سے بشر ہو جائے گا

    راز حق سے بھی یقیناً باخبر ہو جائے گا

    دہر میں حساس فطرت جب بشر ہو جائے گا

    پتھروں کا شہر شیشے کا نگر ہو جائے گا

    ڈوبتے سورج پہ آخر تبصرہ میں کیوں کروں

    ہر چراغ شام تنویر سحر ہو جائے گا

    جب ستارہ جھلملائے گا سحر کی گود میں

    خود نئی ہستی کا سورج جلوہ گر ہو جائے گا

    آگہی نے توڑ دی ماضی کی دیواریں خموش

    اب جو لمحہ آئے گا وہ معتبر ہو جائے گا

    تھا بقول میرؔ دلی ایک شہر انتخاب

    کیا خبر تھی وہ بھی خوابوں کا نگر ہو جائے گا

    جیسے گزرے شہر سے دیوانہ کوئی بے خبر

    زیست سے جگدیشؔ اپنا یوں گزر ہو جائے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے