آشنا جب تک نہ تھے اس جلوۂ کامل سے ہم
آشنا جب تک نہ تھے اس جلوۂ کامل سے ہم
حق سے کوسوں دور تھے نزدیک تھے باطل سے ہم
حسن ظن حسن ادب حسن نظر حسن مذاق
آج کیا کیا لے چلے ہیں حسن کی محفل سے ہم
غرق کرنا ہو تو کر دے موج بحر بے کسی
کیا سہارا مانگ لیں آسودۂ ساحل سے ہم
بت پرستی کرتے کرتے حق پرستی آ گئی
کون سی منزل پہ پہنچے کون سی منزل سے ہم
رنگ و روغن سے مصورؔ کچھ غرض رکھتے نہیں
کھینچ لیتے ہیں شبیہ ناز خون دل سے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.