Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آشنا مجھے سے ہر اک حور جناں پہلے سے ہے

عارف دہلوی

آشنا مجھے سے ہر اک حور جناں پہلے سے ہے

عارف دہلوی

MORE BYعارف دہلوی

    آشنا مجھے سے ہر اک حور جناں پہلے سے ہے

    جنتی ہوں میرا جنت میں مکاں پہلے سے ہے

    آگ سینے میں محبت کی نہاں پہلے سے ہے

    گو نظر آتا نہیں لیکن دھواں پہلے سے ہے

    سینکڑوں موجود ہیں مشتاق دید روئے دوست

    ان کی محفل میں ہجوم عاشقاں پہلے سے ہے

    کیا دکھاؤں میں اسے اپنا کلیجہ چیر کر

    کب یقیں آئے گا اس کو بد گماں پہلے سے ہے

    تیرا وحشی کیا کرے گا اپنا دامن تار تار

    جوش وحشت میں گریباں دھجیاں پہلے سے ہے

    یوں مجھے ٹکتے نہ دیتا فصل گل میں باغباں

    وہ تو یوں کہیے چمن میں آشیاں پہلے سے ہے

    دیکھتی ہے چار تنکے بھی کڑک کر غور سے

    آشیاں کی فکر میں برق تپاں پہلے سے ہے

    درد کی شدت ہے دل میں یا الٰہی خیر ہو

    ابتدائے عشق ہے یا امتحاں پہلے سے ہے

    بزم میں عارفؔ کی کیوں ہوتی ہے یہ آؤ بھگت

    غالباً اس پر نگاہ دوستاں پہلے سے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے