آسماں ایک کنارے سے اٹھا سکتی ہوں
آسماں ایک کنارے سے اٹھا سکتی ہوں
یعنی تقدیر ستارے سے اٹھا سکتی ہوں
اپنے پاؤں پہ کھڑی ہوں تجھے کیا لگتا تھا
خود کو بس تیرے سہارے سے اٹھا سکتی ہوں
آنکھیں مشتاق ہزاروں ہیں مگر سوچ کے رکھ
تیری تصویر نظارے سے اٹھا سکتی ہوں
راکھ ہو جائے محبت کی حویلی پل میں
اک تباہی میں شرارے سے اٹھا سکتی ہوں
میں اگر چاہوں تو جینے کی اجازت دے کر
زندگی تجھ کو خسارے سے اٹھا سکتی ہوں
اسم پڑھنے کا ارادہ ہو تو فرصت میں سحرؔ
میں تجھے دل کے شمارے سے اٹھا سکتی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.