Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آسماں کے گھر میں ہم کھڑکیاں بناتے تھے

ہیما کنڈپال ہیا

آسماں کے گھر میں ہم کھڑکیاں بناتے تھے

ہیما کنڈپال ہیا

MORE BYہیما کنڈپال ہیا

    آسماں کے گھر میں ہم کھڑکیاں بناتے تھے

    چاند اور سورج کے درمیاں بناتے تھے

    اک قلم سے بچپن میں رنگتے تھے دیواریں

    اک قلم سے پیڑوں پر پتیاں بناتے تھے

    کچھ یتیم بچوں کی آہ کو اکٹھا کر

    میرے شہر کے مطرب سسکیاں بناتے تھے

    جب شکم نہ بھرتا تھا صرف ٹھنڈے پانی سے

    بھوک گوندھ کر ہم کچھ روٹیاں بناتے تھے

    لوگ اس زمانہ کے جھیل اک بنا کر پھر

    خامشی سے مینڈک اور مچھلیاں بناتے تھے

    خودکشی کی چاہت میں زندگی سے بچ کر ہم

    آبشار کی خاطر کھائیاں بناتے تھے

    لوگ جن کو پہلے سے ہی نصیب تھا دوزخ

    خلد جانے والوں کی سیڑھیاں بناتے تھے

    رات قبر سے اپنی لاش کھینچنے کو ہم

    ہڈیوں کے ملبے سے رسیاں بناتے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے