آسماں سرخ ہوا نالۂ شب گیر کے بعد
آسماں سرخ ہوا نالۂ شب گیر کے بعد
حال دل اس پہ کھلا ہے بڑی تاخیر کے بعد
طلب خواب میں کتنی تھیں پریشاں آنکھیں
کتنی حیران ہیں اب خواب کی تعبیر کے بعد
کھل تو سکتے تھے مری آنکھ پہ منظر کئی اور
میں نے دیکھا ہی نہیں کچھ تری تصویر کے بعد
زندگی کٹتی رہی اور مرے پیروں میں
ایک زنجیر پڑی دوسری زنجیر کے بعد
معرکہ اب کے محبت میں عجب گزرا ہے
ہاتھ خالی ہی رہے لمحۂ تسخیر کے بعد
کوچۂ حرف میں یہ جان کے آئے خاورؔ
میرؔ سا میرؔ سے پہلے نہ ہوا میر کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.