آسماں زاد زمینوں پہ کہیں ناچتے ہیں
آسماں زاد زمینوں پہ کہیں ناچتے ہیں
ہم وہ پیکر ہیں سر عرش بریں ناچتے ہیں
اپنا یہ جسم تھرکتا ہے بس اپنی دھن پر
ہم کبھی اور کسی دھن پہ نہیں ناچتے ہیں
اپنے رنگوں کو تماشے کا کوئی شوق نہیں
مور جنگل میں ہی رہتے ہیں وہیں ناچتے ہیں
تن کے ڈیرے میں ہے جاں مست قلندر کی طرح
واہمے تھک کے جو رکتے ہیں یقیں ناچتے ہیں
کب سے اک خواب ہے آنکھوں میں کہ تعبیر بھی ہے
اس میں گاتے ہیں مکاں اور مکیں ناچتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.