Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آسمانوں کی بلندی سے اتر آیا ہوں

سید شیبان قادری

آسمانوں کی بلندی سے اتر آیا ہوں

سید شیبان قادری

MORE BYسید شیبان قادری

    آسمانوں کی بلندی سے اتر آیا ہوں

    اے زمیں مجھ کو سہارا دے میں گھر آیا ہوں

    مدتوں بعد پکارا مری وحشت نے مجھے

    مدتوں بعد میں صحرا میں نظر آیا ہوں

    دیکھ راہوں میں مری خار بچھانے والے

    میں ادھر چھوڑ کے گلزار ادھر آیا ہوں

    سنگ ہاتھوں میں لیے بیٹھے ہیں احباب یہاں

    اور میں شانوں پہ سجائے ہوئے سر آیا ہوں

    چشم حیرت سے جسے دیکھا کرے گی دنیا

    رنگ ایسے تری تصویر میں بھر آیا ہوں

    خود کو چاہوں بھی تو اب دیکھ نہیں پاؤں گا

    اپنی آنکھیں تری دہلیز پہ دھر آیا ہوں

    اس قدر گہرا دھندلکا تھا ہنر رستوں میں

    بڑی مشکل سے زمانے کو نظر آیا ہوں

    چمن شاعری چھائی تھیں خزائیں جس پر

    لے کے شیبانؔ وہاں میں گل تر آیا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے