آسمانوں سے اتر کر مری دھرتی پہ براج
آسمانوں سے اتر کر مری دھرتی پہ براج
میں تجھے دوں گا پنپتے ہوئے گیتوں کا خراج
دل کے صحرا پہ برس چیت کے بادل کی طرح
خشک ٹیلے کو بھی دے پھولتی سرسوں کا مزاج
نبض حالات میں اب رینگ کے چلتا ہے لہو
کاش رکھ لے تو اترتے ہوئے دریا کی لاج
چاند بن کر ذرا انسان کے ماتھے پہ ابھر
تیرے جلووں کو ترستا ہے یہ تاریک سماج
بجھتے جاتے ہیں ستاروں کے فنا رنگ کنول
آ سر وقت پہ رکھ جھوم کے خورشید کا تاج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.