آسمانوں سے زمیں کی طرف آتے ہوئے ہم
آسمانوں سے زمیں کی طرف آتے ہوئے ہم
ایک مجمع کے لیے شعر سناتے ہوئے ہم
کس گماں میں ہیں ترے شہر کے بھٹکے ہوئے لوگ
دیکھنے والے پلٹ کر نہیں جاتے ہوئے ہم
کیسی جنت کے طلب گار ہیں تو جانتا ہے
تیری لکھی ہوئی دنیا کو مٹاتے ہوئے ہم
ریل دیکھی ہے کبھی سینے پہ چلنے والی
یاد تو ہوں گے تجھے ہاتھ ہلاتے ہوئے ہم
توڑ ڈالیں گے کسی دن گھنے جنگل کا غرور
لکڑیاں چنتے ہوئے آگ جلاتے ہوئے ہم
تم تو سردی کی حسیں دھوپ کا چہرہ ہو جسے
دیکھتے رہتے ہیں دیوار سے جاتے ہوئے ہم
خود کو یاد آتے ہی بے ساختہ ہنس پڑتے ہیں
کبھی خط تو کبھی تصویر جلاتے ہوئے ہم
- کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 27)
- Author : نعمان شوق
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.