آستانے لہو میں تر دیکھے
ابن مریم صلیب پر دیکھے
یہ کرشمہ ہے دیر و کعبہ کا
جلتے آتش بغیر گھر دیکھے
دیکھی تقدیس ناچتے عریاں
ہنستے اس پر حرم کے در دیکھے
شمع روئی نہ حشر محفل پر
لٹتے جذبات تا سحر دیکھے
پھول مسلے گئے عقیدت کے
جلوے محمل کے در بدر دیکھے
چشم عبرت میں پڑ گئے کانٹے
دیکھنے والے بے بصر دیکھے
پاؤں اٹھتے نہیں مسافر کے
سانپ کی طرح رہ گزر دیکھے
ہم کو نسبت نہ ہو سکندر سے
ہم بھٹکتے رہیں خضر دیکھے
بختؔ ڈوبا کچھ اس طرح ساحل
چشم برباد سے بھنور دیکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.