آستینوں میں کوئی خنجر نہیں
امن کا پھر بھی یہاں منظر نہیں
اپنے ورثے کی صداقت چاہئے
خون میں ڈوبا ہوا منظر نہیں
زندگی میں نے گزاری ہے جہاں
بھید اب جا کر کھلا وہ گھر نہیں
دشمن جاں ہے تو بس میری انا
دشمنان وقت کا لشکر نہیں
گر یقیں کی مشعلیں ہاتھوں میں ہوں
رات کی تاریکیوں سے ڈر نہیں
دوستی میں ہجر تو منظور ہے
دوستی کے نام پر خنجر نہیں
لوگ گونگے ہو گئے عادل حیاتؔ
روح جیسے جسم کے اندر نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.