آتا چلا گیا ہے وہ خوش فکر دھیان میں
آتا چلا گیا ہے وہ خوش فکر دھیان میں
بڑھتی چلی گئی ہے نفاست بیان میں
یوں کھو گیا ہوں مثنوی سحر البیان میں
شامل ہوں جیسے میں بھی اسی داستان میں
اک پیر چھو گیا ہے کسی مہ جمال کا
اب جشن کا سماں سا ہے کپڑے کے تھان میں
تجھ تک تو میں پہنچ ہی گیا ہوں مگر یہ کیا
دل صرف ہو چکا ہے کہیں درمیان میں
ہم بھی لواحقین ہیں مرحوم عشق کے
لکھیے ہمارا نام بھی آزردگان میں
اس نقش کا نمود سے کیا واسطہ بھلا
آیا نہیں جو اس نگہ مہربان میں
آنکھوں میں تیرتے ہوئے ڈوروں کی خیر ہو
موسم نے کچھ کہا تو نہیں تیرے کان میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.