آتا ہے یاد مجھ کو دکھتا ہے دل مرا جب
آتا ہے یاد مجھ کو دکھتا ہے دل مرا جب
اک درد دے گیا وہ مجھ سے ہوا جدا جب
کیسے ہو گفتگو پھر اے روٹھ جانے والو
آتی نہیں ہے آواز دیتا ہوں میں صدا جب
اوجھل ہوئی نظر سے اب گرد کارواں بھی
ملتا نہیں ہے ڈھونڈے تحریر نقش پا جب
آئیں گے اب نہیں وہ ہے انتظار بے کار
آنکھوں کو موندتے ہیں ہو جائے گل دیا جب
ہے حفظ ما تقدم کیا عشق کا بتاتے
مجھ کو ہوا تھا لاحق یہ مرض لا دوا جب
خوش ہوں نہیں اٹھایا احساں دوا کا میں نے
زخموں کو میں نے پایا نا قابل شفا جب
دشوار ہو گیا ہے جینا یہاں عزیزو
کیسے جیئے کئی پر جینے سے ہو خفا جب
پہلے نگاہ جادو پھر ایک تیر غمزہ
ہلکا سا مسکرائے لہرا کے میں گرا جب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.