Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آتا ہوں جب اس گلی سے سو سو خواری کھینچ کر

حسرتؔ عظیم آبادی

آتا ہوں جب اس گلی سے سو سو خواری کھینچ کر

حسرتؔ عظیم آبادی

MORE BYحسرتؔ عظیم آبادی

    آتا ہوں جب اس گلی سے سو سو خواری کھینچ کر

    پھر وہیں لے جائے مجھ کو بے قراری کھینچ کر

    پہنچا ہے اب تو نہایت کو ہمارا حال زار

    لا اسے جس تس طرح تاثیر زاری کھینچ کر

    کوہ غم رکھتی ہے دل پر اس خرام ناز سے

    خجلت رفتار کبک کوہساری کھینچ کر

    کس کے شور عشق سے یوں روتا رہتا ہے سدا

    نالہ و فریاد یہ ابر بہاری کھینچ کر

    باندھوں ہوں وارستگی کا دل میں اپنے جب خیال

    باندھ لے جائیں ہمیں زلفیں تمہاری کھینچ کر

    کل جو تو گھر سے نہ نکلا اٹھ گیا کر کے دعا

    صبح سے تا شام میں کیا انتظاری کھینچ کر

    گالیاں دے مار لے یا قتل کر مختار ہے

    لائی اب تو یاں مجھے بے اختیاری کھینچ کر

    ساقیا پیہم پلا دے مجھ کو مالا مال جام

    آیا ہوں یاں میں عذاب ہوشیاری کھینچ کر

    حسرتؔ اس کی بزم کے جانے سے رکھ مجھ کو معاف

    مفت میں روئے گا واں سے شرمساری کھینچ کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے