آتے ہی جوانی کے لی حسن نے انگڑائی
آتے ہی جوانی کے لی حسن نے انگڑائی
اس سمت گری بجلی اس سمت قضا آئی
جس سمت سے گزرا ہوں آواز یہی آئی
دیوانہ ہے دیوانہ سودائی ہے سودائی
بھولے ہی سے آ جاؤ مہکی ہوئی راتیں ہیں
برسات کا موسم ہے ڈستی ہوئی تنہائی
سچائی کے دیوانے چڑھتے ہیں صلیبوں پر
صدیوں سے زمانے میں یہ رسم چلی آئی
آلام و مصائب کا چڑھتا ہوا دریا ہے
اے جوش توانائی اے جوش توانائی
اب کون سنے باتیں بہکے ہوئے واعظ کی
چلتے ہیں شفقؔ ہم تو وہ کالی گھٹا آئی
- کتاب : Mauj-e-shafaq (Pg. 87)
- Author : Dr. Gopal Krishn Shafaq
- مطبع : Dr. Gopal Krishn Shafaq (1995)
- اشاعت : 1995
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.