آتے ہی تو نے گھر کے پھر جانے کی سنائی
آتے ہی تو نے گھر کے پھر جانے کی سنائی
رہ جاؤں سن نہ کیونکر یہ تو بری سنائی
مجنوں و کوہ کن کے سنتے تھے یار قصے
جب تک کہانی ہم نے اپنی نہ تھی سنائی
شکوہ کیا جو ہم نے گالی کا آج اس سے
شکوے کے ساتھ اس نے اک اور بھی سنائی
کچھ کہہ رہا ہے ناصح کیا جانے کیا کہے گا
دیتا نہیں مجھے تو اے بے خودی سنائی
کہنے نہ پائے اس سے ساری حقیقت اک دن
آدھی کبھی سنائی آدھی کبھی سنائی
صورت دکھائے اپنی دیکھیں وہ کس طرح سے
آواز بھی نہ ہم کو جس نے کبھی سنائی
قیمت میں جنس دل کی مانگا جو ذوقؔ بوسہ
کیا کیا نہ اس نے ہم کو کھوٹی کھری سنائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.