آتے ہی یہاں چوٹ نئی کھائی ہے اکثر
آتے ہی یہاں چوٹ نئی کھائی ہے اکثر
محفل میں تری میں نے سزا پائی ہے اکثر
الجھا ہوں تو اے دوست الجھتا ہی گیا ہوں
گتھی غم دوراں کی بھی سلجھائی ہے اکثر
جذبات کا طوفان مرے دل میں اٹھا ہے
وہ سانس جو دھڑکن کے قریں آئی ہے اکثر
آیا نہ یقیں اس کو کسی بات پہ میری
سمجھانے کی جو بات تھی سمجھائی ہے اکثر
کانٹا ہمیں سمجھا کیے گو اہل گلستاں
ہم نے بھی بہاروں میں جگہ پائی ہے اکثر
دیکھا ہے جب اس چاند کو زلفوں کی گھٹا میں
سینے میں مرے برق سی لہرائی ہے اکثر
ناداں ہیں محبت میں جو دیوانے کو سمجھائیں
جو بات مرے دل نے بھی سمجھائی ہے اکثر
تاکید تمہاری ہے کوئی تم کو نہ چھیڑے
ہم نے بھی کملؔ بات یہ دہرائی ہے اکثر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.