آتے نہیں ہو خواب میں ترساتے ہو مجھے
آتے نہیں ہو خواب میں ترساتے ہو مجھے
امید کی صلیب پہ لٹکاتے ہو مجھے
فرقت کے روز ایک قیامت گزر گئی
اب حشر کے وصال سے بہلاتے ہو مجھے
تم بھولتے نہیں ہو سعی بھی کروں اگر
ہے دن نہیں کوئی کہ نہ یاد آتے ہو مجھے
زخمی کیا ہے عشق نے ہی بارہا مجھے
پھر بھی جنون عشق پہ اکساتے ہو مجھے
کرتا ہوں گفتگو میں خیالوں میں روز ہی
اپنے ہی بس خیال میں الجھاتے ہو مجھے
ڈرتا ہوں دل کی بات ہویدا نہ ہو کہیں
جب کچھ کہے بغیر ہی پا جاتے ہو مجھے
چارہ ہے میرے درد کا معدومی ہی فقط
پھر کیوں فنا کی راہ سے بھٹکاتے ہو مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.