آتی ہے بار بار یہی بات دھیان میں
آتی ہے بار بار یہی بات دھیان میں
جانے وہ کس کے ساتھ میں ہوگا جہان میں
تم جس ادا سے ہاتھ جھٹک کر ہوئے جدا
کنگن تمہارا آج بھی بجتا ہے کان میں
جیسے صدائیں دے کے اٹھاتی ہو وہ مجھے
آواز تیری اب بھی ہے میرے مکان میں
پنکھے سے لٹکا ہوں کبھی پٹری پے ہوں پڑا
آتا ہے روز و شب مرے کیا کیا دھیان میں
صحرا نورد ہم بھی تھے کس درجہ ہجر میں
ہیں بعد وصل یار بھی اب تک تھکان میں
ہر امتحاں سے قبل یہ جذبہ بنا رہا
اول تو ہم ہی آئیں گے اس امتحان میں
کرنا معاف خامی زبان و بیان کی
شاعر ہوں پہلا اردو کا میں خاندان میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.