Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آتش گل ہوں نگاہوں میں شرر رکھتی ہوں

رنکی سنگھ صاحبہ

آتش گل ہوں نگاہوں میں شرر رکھتی ہوں

رنکی سنگھ صاحبہ

MORE BYرنکی سنگھ صاحبہ

    آتش گل ہوں نگاہوں میں شرر رکھتی ہوں

    اپنے انداز میں دنیا سے دگر رکھتی ہوں

    خاک جس دن سے اڑائی ہے ہواؤں نے مری

    موسموں کے بھی تقاضوں پے نظر رکھتی ہوں

    غیر ممکن ہے کہ وہ مجھ کو بھلا دیں گے کبھی

    جسم کی بات نہیں دل پہ اثر رکھتی ہوں

    مجھ تک آنے ہی نہیں دیتا ہے شامت کوئی

    صحن میں اپنے جو اک بوڑھا شجر رکھتی ہوں

    دشت لپٹا ہے مرے پاؤں سے گلشن کے لیے

    آبلوں میں بھی بہاروں کا ہنر رکھتی ہوں

    شمس آتا ہے جگانے کو مجھے کھڑکی سے

    اپنی پلکوں پہ میں امکان سحر رکھتی ہوں

    نور چھلکے گا نا کیوں صاحبہؔ غزلوں سے مری

    میں کہیں اشک کہیں خون جگر رکھتی ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے