آتش عشق ہوئی سرد نفاست آئی
آتش عشق ہوئی سرد نفاست آئی
بعد مدت کے مرے قلب کو راحت آئی
آج پھر اس نے مجھے زور سے ڈانٹا لیکن
آج پھر یاد مجھے اس کی ضرورت آئی
اس کی قربت سے نکلنے کا خیال آیا جب
اس کی پھر یاد مجھے طرز ندامت آئی
بھولنے کی جو تجھے میں نے کبھی کوشش کی
یاد ماضی کی مجھے پیش محبت آئی
تجھ کو دیکھا جو کسی غیر سے ملتے جلتے
یوں لگا جیسے مرے دل پہ قیامت آئی
صحن گلشن پہ پڑیں جب سے نگاہیں میری
گلبدن یاد مجھے آپ کی رنگت آئی
حسرت دید ہے طوفان مچائے دل میں
کانپ اٹھا ہے بدن روح میں شدت آئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.