آتش عشق نے ایسا ہی جلایا مجھ کو
آتش عشق نے ایسا ہی جلایا مجھ کو
کہ جہنم نے بھی منہ دیکھ چھپایا مجھ کو
بے خبر کر دیا کونین سے یارو پل میں
گردش چشم سے جب جام پلایا مجھ کو
میں کہا دل سے کہ کیا تجھ کو ہوا وہ بولا
ایک بازی میں ان آنکھوں نے ہرایا مجھ کو
چشم اس شوخ کی شوخی کا بیاں شوخی ہے
طرفۃ العین میں دل لے کے کھجایا مجھ کو
دل میں تھا شوق کا اظہار و بیاں سب کیجے
لیکن اس چشم لجیلی نے لجایا مجھ کو
ابر باراں کا بہت شور و شغب دیکھا تھا
ایں پہ اس اشک کے طوفاں نے بہایا مجھ کو
لخت دل بولا علیؔ چشم کی تقصیر روا
دار مژگاں پہ عبث تو نے چڑھایا مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.