آتش شوق نے پہلے مجھے برباد کیا
آتش شوق نے پہلے مجھے برباد کیا
بعد میں اس نے ہنر کو مرے فولاد کیا
ہچکیوں نے مجھے کل رات ستایا ہے بہت
اس نے غصے میں سہی مجھ کو مگر یاد کیا
ابتدا میں تو کہانی نے لبھایا تھا بہت
اس کے انجام نے لیکن ہمیں ناشاد کیا
یہ ترے جلووں کا ادنیٰ سا کرشمہ ہی تو ہے
ایک منکر کو ترے عشق نے سجاد کیا
پھول کھلتے ہیں تو لگتا ہے ترے ہونٹوں نے
مسکراہٹ کو بڑے ناز سے آزاد کیا
اس کے ہاتھوں کی تھی کٹھ پتلی یہ قسمت گویا
جسے چاہا اسے آباد یا برباد کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.