Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آتشیں سیلاب میں جب روح ڈالی جائے گی

نصیر پرواز

آتشیں سیلاب میں جب روح ڈالی جائے گی

نصیر پرواز

MORE BYنصیر پرواز

    آتشیں سیلاب میں جب روح ڈالی جائے گی

    تشنگی صدیوں کی اشکوں سے بجھا لی جائے گی

    ٹوٹتی دیوار کا سایہ بدن کی آبرو

    جانے کب میرے یقیں کی خوش خیالی جائے گی

    تو نے بھی جھٹلا دیا حرف تفکر کا وجود

    اب مری آواز کس جھولی میں ڈالی جائے گی

    اضطراب جاں حصار سنگ باری تنگ کر

    جسم کی تہذیب زخموں سے اجالی جائے گی

    آفتابوں کی بصیرت سطح پر بیدار ہے

    کس طرح یہ وسعت ہستی کھنگالی جائے گی

    ظلمت شب نے جو ٹپکائی ہے میری روح پر

    وہ امانت کیسے سورج سے سنبھالی جائے گی

    شہر میں بیدار کیوں ہیں خاک و خوں کی آندھیاں

    یہ اگر پوچھو گے سچائی چھپا لی جائے گی

    ڈھونڈنے آئیں گی جب مجھ کو مری پرچھائیاں

    منتشر مجروح جسموں سے دعا لی جائے گی

    شہر میں بڑھ جائیں گی پروازؔ جب پابندیاں

    روشنی آنکھوں کی مٹھی میں دبا لی جائے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے