آوارۂ غربت ہوں ٹھکانہ نہیں ملتا
آوارۂ غربت ہوں ٹھکانہ نہیں ملتا
ناوک ہوں مجھے کوئی نشانہ نہیں ملتا
جن لوگوں میں رہتا ہوں میں ان میں سے نہیں ہوں
ہوں کون مجھے اپنا زمانہ نہیں ملتا
دیوار تو اس دور میں ملتی ہے بہ ہر گام
لیکن تہ دیوار خزانہ نہیں ملتا
مدت سے ہے اشکوں کا تلاطم پس مژگاں
رونے کے لئے کوئی بہانہ نہیں ملتا
مدت سے تمنا ہے کہ یہ بوجھ اتاریں
مدت سے کوئی دوست پرانا نہیں ملتا
ہے رخش سبک سیر بہت عمر رواں کا
گر جائے کوئی شے تو اٹھانا نہیں ملتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.