Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آوارگی کے نقش ابھر کر بکھر گئے

عبداللہ خالد

آوارگی کے نقش ابھر کر بکھر گئے

عبداللہ خالد

MORE BYعبداللہ خالد

    آوارگی کے نقش ابھر کر بکھر گئے

    وہ شب گزار لوگ نہ جانے کدھر گئے

    تجدید دوستی کے سبب یہ ہوا ضرور

    کچھ زخم تازہ ہو گئے کچھ زخم بھر گئے

    آئے تو ہاتھوں ہاتھ لیا اور دم وداع

    کاندھوں پہ سب اٹھائے ہمیں چھوڑ کر گئے

    وہ دن بھی تھے کہ مد مقابل نہ تھا کوئی

    یہ دن بھی ہے کہ آئنہ دیکھا تو ڈر گئے

    ہمدرد غم گسار مزاج آشنا رفیق

    کچھ لوگ آس پاس تھے جانے کدھر گئے

    سربستہ راز ہی رہی ہم پر ہماری ذات

    ہم بے خبر ہی آئے تھے اور بے خبر گئے

    گمنام کر نہ پائے تو بد نام کر دیا

    احباب میرے حق میں بڑا کام کر گئے

    خالدؔ جو کہہ رہے تھے کہ ہے عمر بھر کا ساتھ

    افسوس میرا ساتھ وہی چھوڑ کر گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے