Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آواز دے کے خود کو بلانا پڑا مجھے

منیر سیفی

آواز دے کے خود کو بلانا پڑا مجھے

منیر سیفی

MORE BYمنیر سیفی

    آواز دے کے خود کو بلانا پڑا مجھے

    اپنی مدد کو آپ ہی آنا پڑا مجھے

    مجھ سے تمہارے عکس کو کرتا تھا بد گماں

    آئینہ درمیاں سے ہٹانا پڑا مجھے

    پھر اس کے بعد جرأت گریہ نہیں ہوئی

    اک اشک خاک سے جو اٹھانا پڑا مجھے

    پھر یوں ہوا کہ جھوٹ کی عادت سی ہو گئی

    پھر یوں ہوا کہ سچ کو چھپانا پڑا مجھے

    پانی قبول ہی نہیں کرتا تھا میری لاش

    دریا کو اپنا نام بتانا پڑا مجھے

    مہمان آ گیا تھا سو کھانے کی میز پر

    جلتا ہوا چراغ بجھانا پڑا مجھے

    دھرتی کے ظرف کا ہوا اندازہ جب منیرؔ

    کچھ روز اپنا بوجھ اٹھانا پڑا مجھے

    مأخذ :
    • کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 29.11.2015)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے