آواز کی دوری پہ کھڑا سوچ رہا ہوں
آواز کی دوری پہ کھڑا سوچ رہا ہوں
اب کون مجھے دے گا صدا سوچ رہا ہوں
چھوٹی سی نظر آتی ہے اطراف کی ہر شے
اس وقت میں کچھ اتنا بڑا سوچ رہا ہوں
کیا سوچنا تھا مجھ کو ترے بارے میں لیکن
افسوس ترے بارے میں کیا سوچ رہا ہوں
تو نے تو مرے بارے میں سوچا بھی نہیں ہے
میں پھر بھی کوئی اچھا برا سوچ رہا ہوں
جس دن سے اٹھیں مجھ پہ تری سبز سی آنکھیں
میں پیڑ نہیں پھر بھی ہرا سوچ رہا ہوں
نقصان بہت سے تھے گئے سال کے دانشؔ
لیکن ترے بارے میں بڑا سوچ رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.