آیا ہے وقت دوست ترے امتحان کا
آیا ہے وقت دوست ترے امتحان کا
رکھنا تو پاس اپنے دئے ہر بیان کا
مہمان بن کے آیا تھا وہ ایک شام کو
معلوم ہے پتہ اسے میرے مکان کا
وعدے پہ اپنے وہ کبھی قائم نہیں رہا
لگتا ہے مجھ کو جھوٹا وہ سارے جہان کا
کرتے ہیں اعتبار زمانے کے لوگ بھی
میٹھا ہے وہ جہاں میں تو اپنی زبان کا
دیکھا جو تیرا چہرہ مجھے پیار ہو گیا
عاشق ہوا ہوں میں ترے تل کے نشان کا
تجھ کو نہیں یقیں مری ہر بات پر صنم
اب کیا کروں میں تیرے بتا ہر گمان کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.