آیا ہوں بڑی دور سے بگڑی کو بنانے
آیا ہوں بڑی دور سے بگڑی کو بنانے
بیتے ہوئے ایام کا افسانہ سنانے
مطلب نہ تری بزم سے ہے اور نہ تجھ سے
آیا ہوں فقط تشنگی ذوق بجھانے
رو دیتی تھیں آنکھیں تری کل تک مرے غم میں
کیا بات ہے کیوں آج لگے آنکھ چرانے
کیوں میری تمناؤں کو پامال کیا ہے
کیوں ترک محبت کے تراشے ہیں بہانے
کیوں عہد محبت کو فراموش کیا ہے
کیا بھول گئے تم کو وہ رنگین زمانے
تو میری طرف دیکھ میں نادان ہوں کتنا
روٹھی ہوئی تقدیر کو آیا ہوں منانے
اب کر کے جفائیں ہمیں ناشاد کرو گے
جب ہم بھی نہ ہوں گے تو بہت یاد کرو گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.