آیا کئے وہ بہر ملاقات چند روز
آیا کئے وہ بہر ملاقات چند روز
پر نائکہ سے ہو نہ سکی بات چند روز
کیا کیا ہوئیں نہ ان کی عنایات چند روز
کی جن سے ہم نے ترک ملاقات چند روز
فصل بہار کی بھی ہے اوقات چند روز
بلبل نہ پھول ہے یہ کرامات چند روز
ممکن نہیں کہ سوت کا جھگڑا مٹے کہیں
ٹل جائے اپنے سر سے وہ آفات چند روز
ہر چند ہو گیا موا قائل ہزار میں
باز آیا اس پہ بھی نہ وہ بد ذات چند روز
شکر خدا کہ ایک بھی بھاری پڑی انہیں
لاتے تھے چار چار جو ہیہات چند روز
مطلب یہ تھا کہ چال میں آ جائے چھوکری
سمجھی نہ بات کی بوا میں گھات چند روز
ساون ہے جھولے ڈال کے گاؤ سہیلیو
دو دن کا ابر ہے اری برسات چند روز
ہے چار دن کی زندگی یہ بات پھر کہاں
کر لو بوا جی حرف و حکایات چند روز
دیکھیں وفا نکاحی میں ہے یا متاعی میں
لیں امتحان قبلۂ حاجات چند روز
عنقاؔ تمہاری آ گئیں محسنؔ سرور میں
اب تم بھی کر دو بزم کو برخاست چند روز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.